بدحالی میں رہنے والے وارانسی کے بنکروں کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی ایک امید بن کر آئے لیکن ان کی مدت کار ایک سال سے زیادہ گزر جانے کے باوجود یہاں رہنے والے لاکھوں بنكرو ں کی حالت میں کوئی فرق نہیں آیا ہے اور وہ اب بھی بچولیوں سے لے کر کاغذی کوآپریٹیو سوسائٹی اور فرموں کے استحصال کا شکار ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابات میں بھی وارانسی میں رہنے والے تقریبا ًچھ لاکھ سے زیادہ بنکروں کا مسئلہ اٹھایا تھا اور اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد
بھی انہوں نے بنکروں کے حقوق اور’’ استاد‘‘ جیسے اہم منصوبوں کا زور شور سے وعدہ کیا لیکن یہ سب ہوا محل ہی ثابت ہوئے۔
مسٹر مودی نے سال کے شروع میں اپنے پارلیمانی حلقے کے بنکروں کے لئے ڈریم پروجیکٹ ہنر اور روایتی آرٹ کو فروغ دینے کی شروعات کی تھی لیکن اس سے اب تک کسی کو فائدہ نہیں پہنچا اس پروجیکٹ کا مقصد خاص طور پر مسلم بنکروں کو روایتی بنائی کے فن میں مزید بہتر بناکر انہیں بازار کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے لیکن یہاں کے بنکروں کو اس اسکیم کا ہی کوئی علم نہیں ہے